حقیقت اور خواب کے درمیاں محنت کا فاصلہ​​​


Zubair Ahmed Rahojo, Medical Laboratory Technologist,

Clinical Chemistry


​صوبہ سندھ کے ایک چھوٹے سے گاؤں قمبر علی خان میں پلے بڑھے میرے تعلیمی سفر کا آغاز قصبے کے سرکاری پرائمری اسکول سے ہوا۔ میرا تعلیمی سفر معجزانہ رہا کیونکہ مختلف رکاوٹوں کے باوجود میں نے اپنی تعلیم جاری رکھی۔ میں نے جامعہ سندھ، جامشورو کا داخلہ ٹیسٹ دیا اور میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی کے شعبہ میں داخلہ لینا خوش قسمتی سے حاصل ہوا۔ میں نے اپنی یونیورسٹی کی تعلیم مکمل کی۔ الخ​دمت فاؤنڈیشن میں میڈیکل لیبارٹری ٹیکنولوجسٹ کے طور پر کام کرنے کے دو سال کے تجربے کے بعد مجھے آغا خان یونیورسٹی اور ہسپتال میں ​ بائیو کیمسٹری کے شعبہ میں ملازمت کا موقع ملا۔


میں اپنی خوشی بیان نہیں کر سکتا جب مجھے آغا خان یونیورسٹی نے مختصر فہرست کے بعد انٹرویو کے لیے بلایا۔ میں اس موقع پر بہت خوش تھا۔ باوقار آغا خان یونیورسٹی اور ہسپتال میں شامل ہونا میرا خواب تھا۔ میں نے انٹرویو میں کامیابی کے بعد اس میں شمولیت اختیار کی۔ جب میں نے یہاں کام کرنا شروع کیا تو مجھے اس سے کہیں زیادہ حیرت انگیز لگا جس کے بارے میں میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ میں اپنے شعبہ کے بہترین سیکھنے اور حوصلہ افزا ماحول کو دیکھ کر بہت متاثر ہوا۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ آغا خان یونیورسٹی ترقی کے لیے بہترین جگہ ہے۔ یہاں، استاد بہت تعاون کرتے ہیں. ہر روز آپ کو یہاں کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ آپ کو یہاں مثبت سوچ اور شائستہ رویہ رکھنے والے لوگ ملیں گے۔ یہاں ہر کوئی دوسروں سے سیکھ سکتا ہے۔ یہاں کے زیادہ تر استاد بہت تجربہ کار ہیں۔


کچھ کے پاس 10 سال سے زیادہ اور کچھ کے پاس 15 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔ جب میں پہلی بار یہاں آیا تھا تو میں کچھ ہچکچاہٹ کا شکار تھا اور مجھے اپنی پوری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا مشکل ہو رہا تھا۔ لیکن بعد میں، میرے سینئرز نے میری پوری صلاحیت دکھانے کے لیے میری بہت حوصلہ افزائی کی۔ میری شمولیت کے بعد اب اس کا ساتواں مہینہ ہے۔ ان سات مہینوں میں میں اپنے خیالات، صلاحیتوں اور کردار میں بہت مثبت تبدیلی محسوس کر رہا ہوں۔ آخر میں میں آغا خان آرگنائزیشن اور اس تنظیم کے پورے خاندان کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے مجھے بڑھنے اور اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا سنہری موقع دیا۔